عرس حضور چشتی میاں علیہ الرحمہ براؤں شریف اختتام پذیر

عرس حضور چشتی میاں براؤں شریف اختتام پذیر

براؤں شریف : شان سدھارتھ بیورو


صاحب زہد و تقویٰ عابد شب زندہ دار صاحب فضل و کمال یادگار حضور شعیب الاولیاء جانشین مظہر شعیب الاولیاء حضرت علامہ و مولانا  الحاج الشاہ غلام عبد القادر چشتی المعروف بہ حضور چشتی میاں صاحب قبلہ علیہ الرحمۃ والرضوان سابق نائب ناظم اعلیٰ دارالعلوم اہلسنت فیض الرسول براؤں شریف ضلع سدھارتھ نگر یوپی کا پہلا عرسِ پاک 9/ جمادی الآخرۃ 1445ھ مطابق 23/ دسمبر 2023ء بروز سنیچر اولاد علی مرتضیٰ چشم و چراغ خانوادۂ حضور شعیب الاولیاء پیکر اوصاف مظہر شعیب الاولیاء و شہزادۂ حضور چشتی میاں پیر طریقت گل گلزار یارعلویت حضرت علامہ و مولانا حافظ و قاری محمد افسر علوی قادری چشتی سجادہ نشین خانقاہ قادریہ چشتیہ یارعلویہ و چیف ایڈیٹر مجلہ سہ ماہی پیام شعیب الاولیاء براؤں شریف کی سرپرستی اور شہزادۂ حضور چشتی میاں صاحبزادہ محمد ارشد علوی کی  صدارت اور صاحبزادہ محمد احمد علوی کی نگرانی اور صاحبزادہ محمد اظہر علوی کی قیادت میں بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا۔ بعد نماز فجر قرآن خوانی کا اہتمام ہوا اور بعد نماز مغرب خانقاہ قادریہ چشتیہ یارعلویہ سے گاگر و چادر شریف کا قافلہ درود سلام کی پر کیف فضا میں مزار حضور چشتی میاں علیہ الرحمہ پر حاضر ہوا۔ جہاں مختصر مجلس ہوئی درود سلام و نعت و منقبت، فاتحہ خوانی، پھر حضرت مولانا سید ظفیر احمد گونڈوی صاحب قبلہ کی رقت آمیز دعا پر محفل اختتام کو پہنچی۔ بعد نماز عشاء حضور صاحب سجادہ کی سرپرستی میں پروگرام کا انعقاد ہوا جس میں دارالعلوم فیض الرسول کے طلباء و اساتذہ کرام کے علاوہ ملک کے مشاہیر علماء و شعراء و مریدین و متوسلین و معتقدین نے شرکت کی، نظامت کے فرائض احسن النظماء مولانا غلام غوث ساقی تنویری نے انجام دیا۔ استاد القراء حضرت قاری ہاشم احمد علیمی استاذ جامعہ علیمیہ جمدا شاہی بستی کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس کے بعد باہر سے آئے خصوصی مہمان مصنف کتب کثیرہ اسیر حضور خطیب البراہین حضرت علامہ مفتی کمال احمد علیمی نظامی استاذ جامعہ علیمیہ جمدا شاہی نے علم کی فضیلت و اہمیت پر ایک مدلل و مفصل خطاب فرمایا اور فرمایا کہ ہمارے طلبا کو اپنی اہمیت کو سمجھنا ہوگا آپ کے لئے مچھلیاں دعا کرتی ہیں۔ استاد الاساتذہ حضرت علامہ مفتی محمد نظام الدین قادری استاذ جامعہ علیمیہ جمدا شاہی بستی نے علما کی فضیلت بتاتے ہوئے فرمایا کہ حضور چشتی میاں علیہ الرحمہ بھی ایک جید عالم دین تھے اور آگے فرمایا کہ  آج سے تقریباً 35/ سال پہلے میں بھی دارالعلوم فیض الرسول کا ایک طالب علم تھا اس وقت حضور چشتی میاں دارالعلوم فیض الرسول کے نائب ناظم اعلیٰ تھے مگر پھر بھی صبح میں فجر کی نماز کے لئے طلباء کو جگاتے تھے اور رات میں طلباء کرام کو دیکھتے تھے کون طالب علم پڑھ رہا ہے اور کون نہیں اور ان کی خوب نگرانی کرتے تھے اور فرمایا کہ حضور چشتی میاں کو علم نحو پر کافی مہارت حاصل تھی اور آپ فخر سے اپنے استاد امام النحو حضرت علامہ غلام جیلانی میرٹھی علیہ الرحمہ کا نام ادب کے ساتھ ذکر کرتے تھے۔ ماہر تقابل ادیان حضرت علامہ صاحب علی چترویدی یارعلوی پرنسپل جامعہ امام احمد رضا بندیشر پور نے حضور چشتی میاں کی حیات و خدمات پر مکمل روشنی ڈالی اور فرمایا کہ حضور چشتی میاں علیہ الرحمہ کی زندگی تقوی و پرہیزگاری میں اپنے جد اعلیٰ کے نقش قدم پر چلتے تھے۔ شعرائے اسلام میں حافظ محمد ناصح مبارک رازی قادری لکھنئو، حضرت مولانا عبد الماجد بستوی،حضرت مولانا اسلام الدین قادری صاحب مبارک پور، حضرت حافظ و قاری قمر الدین قمر نیپالی، حضرت مولانا ریاض احمد اشرفی سدھارتھ نگری، حضرت مولانا عبد الرحمن گونڈوی، حضرت مولانا نعمان رضا علیمی ، حضرت حافظ صابر علی بانسی، وغیرہ نے یکے بعد دیگرے نعت و منقبت کے گلدستے پیش کئے۔ اس موقع پر شہزادۂ مختار الاولیاء بابو محمد مسعود احمد رضا علوی سجادہ نشین خانقاہ فیض الرسول براؤں شریف، حضرت حافظ و قاری سید ابرار حسین ہاشمی بانسی، حضرت قاری شبیر احمد یارعلوی لچھمی پور مہراج گنج، حضرت حافظ اویس احمد ، حضرت حافظ و قاری آفتاب عالم عثمانی صاحب، حضرت مولانا شبیر الٰہی صاحب قبلہ براؤں شریف، حضرت مولانا سمیع یارعلوی ، حضرت سید دانش رضا ہاشمی صاحب، حضرت مولانا ریحان رضا اشرفی صاحب، حضرت مولانا احمد رضا علیمی صاحب کے علاوہ دیگر علمائے کرام رونقِ اسٹیج رہے اور جلسے کا اختتام صاحبِ سجادہ حضرت علامہ محمد افسر علوی قادری چشتی صاحب قبلہ کی دعا پر ہوا۔ اخیر میں دو بجے قل شریف ہوا اور تمام امت مسلمہ کے لئے دعا کی گئی۔ اللّٰہ رب العزت صاحب عرس کے فیض و برکات سے ہم سب کو مالا مال فرمائے آمین ثم آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے