نعت نبی صلی اللہ علیہ وسلم
۔۔۔۔
ہے جنت در ان کا یہاں سے وہاں تک
کرو تم نظارا یہاں سے وہاں تک
نظر آرہا ہے ہر اک سو اجالا
نبی کا ہے جلوہ یہاں سے وہاں تک
رواں ہے شہنشاہ کون و مکاں کی
سخاوت کا دریا یہاں سے وہاں تک
ہے نور نبی کا یہ صدقہ ، فلک میں
چمکتا ہے تارا یہاں سے وہاں تک
ذرا بو لہب کا یہ انجام دیکھو
ہے اب بھی وہ رسوا یہاں سے وہاں تک
لحد دیکھیے عاشق مصطفی' کی
ہے اس میں اجالا یہاں سے وہاں تک
تصدق ہے نعت نبی کے شجر کا
ثمر نیکیوں کا یہاں سے وہاں تک
ولادت پہ ان کی بتان حرم سب
ہوئے سر بسجدہ یہاں سے وہاں تک
تمنا بر آئی شہ دوجہاں کی
بنا کعبہ ، قبلہ یہاں سے وہاں تک
ہوا قتل شر آمد مصطفی' سے
بسی خیر ہر جا یہاں سے وہاں تک
تھما غم کا طوفان یاد نبی سے
خوشی کا ہے دریا یہاں سے وہاں تک
ہے علم نبی کتنا ، رب جانتا ہے
نہ کہنا کہ بس تھا یہاں سے وہاں تک
خدا کے پیمبر کی عظمت پہ عینی
ہے قرآں حوالہ یہاں سے وہاں تک
۔۔۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی
0 تبصرے