منقبت در شان شیخ طریقت شہزادۂ مظہر شعیب الاولیاء حضرت علامہ الحاج غلام عبد القادر چشتی علیہ الرحمہ نائب ناظم اعلیٰ دارالعلوم اہلسنت فیض الرسول براؤں شریف
❣️❣️❣️❣️
جدھر دیکھو ادھر نعرہ مِرے چشتی میاں کا ہے
سبھی کے ہونٹوں پر نغمہ مِرے چشتی میاں کا ہے
خدایا! اُن کا دامن ہو ہمیشہ میرے ہاتھوں میں
جو رستہ حق ہے وہ رستہ مِرے چشتی میاں کا ہے
خدا نے چاہا تو گمراہ کوئی کر نہ پائے گا
کہ میرے قلب پر پہرہ مِرے چشتی میاں کا ہے
عمل پیرا ہیں ہر دَم دِین حق پر فضلِ رَبِّی سے
بڑا کردار پاکیزہ مِرے چشتی میاں کا ہے
گیا ہے خواجہ و غوث و علی سے شاہِ بطحا تک
چمکتے چاند سا شجرہ مِرے چشتی میاں کا ہے
جو آیا ان کے قدموں میں ہوا وہ سرخرو جگ میں
نبی سے ربط یوں پختہ مِرے چشتی میاں کا ہے
حدیثِ مصطفیٰ کی شمع روشن کرتے ہیں ہر دَم
منور نور سے سینہ مِرے چشتی میاں کا ہے
گر اپنی کھال کی جوتی بھی کرتا پیش انہیں پھر بھی
ادا ہوتا نہ ، وہ قرضہ ، مِرے چشتی میاں کا ہے
میں ہوں دل سے غلام اُن کا ، ہے ہر دھڑکن فدا اُن پر
مِری ہر سانس پر قبضہ مِرے چشتی میاں کا ہے
محبت قلب میں اور جلوۂ زیبا نگاہوں میں
ہر اِک ساعت ہر اِک لمحہ مِرے چشتی میاں کا ہے
علی کے چاہنے والوں سے کیا ٹکرائے گا کوئی
کہ ان کے پاس جب آلہ مِرے چشتی میاں کا ہے
جو اُن کو دیکھ لیتا اُس کو مولا یاد آ جاتا
خدا ہی جانے کیا رتبہ مِرے چشتی میاں کا ہے
کلی سے ، گلُ سے ، خوشبو سے ، بہاروں سے یہ کیوں بہلے
دلِ توصیفؔ دیوانہ مِرے چشتی میاں کا ہے
__________
✍️از۔ توصیف رضا رضوی باتھ اصلی سیتامڑھی بہار انڈیا
+91 9594346926
0 تبصرے