حضور چشتی میاں کی مختصر حیات و خدمات!!
از: محمد عادل رضا قادری حنفی
[جامعہ حنفیہ رضویہ مانک پور پرتاپ گڑھ]
نام ونسب:
آپ کا نام نامی اسم گرامی حضرت غلام عبد القادر چشتی علوی تھا۔آپ کے والد ماجد حضرت علامہ الحاج الشاہ محمد صدیق احمد صاحب قبلہ (المعروف خلیفہ صاحب) قادری چشتی یارعلوی ( سابق سجادہ نشین خانقاہ یارعلویہ وناظم اعلی دار العلوم اہلسنت فیض الرسول براؤں شریف)
ولادت باسعادت :
آپ کی ولادت باسعادت مارچ/ 1954ء/ میں سر زمین براؤں شریف میں ہوئی۔
تعلیم وتربیت :
آپ نے مکمل تعلیم دارالعلوم فیض الرسول براؤں شریف میں حاصل کی۔ منشی ، مولوی ، عالم ، فاضل معقولات ، فاضل طب ، فاضل ادب ، ادیب ماہر ، ادیب کامل ، ہائی اسکول ، الہ آبادبورڈ یوپی سے اچھے نمبروں سے پاس کیا۔
بیعت وخلافت:
آپ کے والد ماجد شیخ طریقت مظہر شعیب الاولیاء حضور خلیفہ صاحب نے آپ کو خلافت سے نوازا تھا اور والد ماجد کے دست حق پرست پر ہی آپ کو شرف بیعت حاصل تھی.
اوصاف وکمالات:
آپ ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے آپ کی ذات گوناگوں صفات کی حامل تھی آپ دینی وفلاحی کاموں میں میں ہمیشہ پیش پیش رہتے۔
آپ نہایت حلیم الطبع، معاملہ فہم، عجز و انکسار کے پیکر، شرافت و متانت کا مرقع، سنجیدہ مزاجی اور دور اندیشی میں اپنی مثال آپ تھے،صوم و صلاۃ کے بہت پابند تھے، اوراد و وظائف بھی کثرت سے کیا کرتے ۔ آپ ہر قدم ناپ تول کر اٹھاتے، ہر بات سوچ سمجھ کر بولتے، اصول کے بڑے پابند تھے، مرد ہو یا عورت ہر کسی کی تعلیم و تربیت پر بہت زور دیتے. آپ طویل عرصے تک عظیم دینی درسگاہ دار العلوم فیض الرسول براؤں شریف کے استاد رہے محبت رسول کو اتباع سنت کے ذوق کو، علم کی قدردانی کے جذبوں کو، حصول علم کے آداب و تقاضوں کو اپنے طلباء میں منتقل کرتے رہے۔
دینی ملی خدمات :
آپ کئی مدارس و مساجد کے سرپرست اعلی تھے آپ کی شاندار قیادت میں کئی مدارس اسلامیہ پروان پا رہے تھے جن میں بالخصوص ضلع مہراج گنج میں واقع دار العلوم یار علویہ فیض الرسول نوڈہوا سکھوانی قابل ذکر ہے۔آپ کا ہر کام رضائے الہی کے لئے ہوتا تھا اور لوگوں کو ہر نیک و جائز کام میں اچھی اچھی نیت کرنے و رضائے الہی کو مقصود بنانے کی تعلیم دیتے آپ نے اپنی زندگی کو تبلیغ دین متین و مسلک اعلیٰ حضرت کی ترویج و اشاعت میں صرف کیا اور گم گشتان راہ کو راہ راست پر گامزن کیا۔
سفر حرمین شریفین :
آپ سچے عاشق رسول تھے آپ نے دو مرتبہ حج بیت اللہ اورعمرہ کا شرف حاصل کیا اور کئی متبرک مقامات کی زیارتیں بھی کیں۔
وصالِ پرملال:
آپ 3 جنوری /بروز منگل 2023 کو اس دارفانی سے عالم جاودانی کی طرف کوچ کرگئے۔
0 تبصرے