میری لکھی ہوئی پہلی منقبت جو میں نے 2021 میں لکھی تھی !!
منقبت در شانِ حضـور شعیب الاولیـاء شیخ المشـــائخ سیـدنـا الشـــاہ محــمد یار عــلی لقـد رضی المولیٰ عنـہ
میں کروں کیسے بیاں کیا ہیں شعیب الاولیاء
میں ثَریٰ ہوں اور ثُرَیَّا ہیں شعیب الاولیاء
عــلم و حکمت اس قـدر اللہ نے بخشی انہیں
ہوکــے تنہـا اک ادارہ ہیں شعیب الاولیـاء
اپنی قسمت پر ہو نازاں اے براؤں کی زمیں
کیونکہ تجھ پر جلوہ فـرما ہیں شعیب الاولیاء
حضرت بابو میاں کـے واسطـے کردیں کرم
ہم غموں سـے ریزہ ریزہ ہیں شعیب الاولیاء
رفعتیں تیرے مقدر میں ہیں اے فیض الرسول
کیونکہ تجھ پر مثل سایہ ہیں شعیب الاولیاء
جن کی ضو ریزی سے چمکے سیکڑوں تاریک دل
معرفت کا وہ ستـارا ہیں شعیب الاولیاء
اولیاء مرتے نہیں ہیں اس وجہ سے آج بھی
روضۂ انور میں زندہ ہیں شعیب الاولیاء
جو بھی در پر آتـے ہیں اپنی مرادیں پاتـے ہیں
فضل رب ســے ایسـے داتا ہیں شعیب الاولیـاء
خوف بخشش کاہوکیوں مجھ کوبروزحشر، جب
میری بخشش کا سہارا ہیں شعیب الاولیاء
ان کی سیرت دال ہــے اس بات پر عبدالمبین
زہد و تقویٰ میں یگانـہ ہیں شعیب الاولیـاء
رشحات قلم
جاروب کش بارگاہ حضور شعیب الاولیاء
عبدالمبین حاتم فیضی
0 تبصرے